1
۔ آپ کا نام؟
سارہ عمر
2
۔ نام کا مطلب؟
مسرت۔ خوشی کی وجہ۔خوشی لانے والی۔کہیں کہیں اس کا مطلب عنبر اور مشک بھی ہے۔
3
۔ پسندیدہ رنگ؟
نیلا۔ جامنی
4
۔ پسندیدہ کھیل؟
بیڈمنٹن۔ فٹ بال
5
۔ پسندیدہ شخصیت؟
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات
6
۔ کس شہر اور ملک سے تعلق ہے؟
پاکستان میں تعلق واہ کینٹ سے ہے اور سعودیہ میں تعلق الریاض سے۔
7
۔ لکھنا کس سن میں شروع کیا؟
2015 میں۔
8
۔کب پتہ چلا کہ آپ اچھا لکھ سکتی ہیں؟
الف کتاب پہ پہلی کہانی چھپی تو ڈرامہ رائٹر شازیہ خان نے کہا تھا کہ آپ بہت اچھا لکھ سکتی ہیں۔بس وہ بات گرہ سے باندھ لی۔
9
۔اپنے تخلیق شدہ کچھ ناولزکے نام ہمارے قارئین کے لیے؟؟
میری اب تک دس کتابیں چھپی ہیں اور دو ابھی آنے والی ہیں۔ان میں افسانوی مجموعے بھی شامل ہیں۔
میرے درد کی تجھے کیا
تیرے عشق کا جوگ لیا
تراب
خواہش رقص جنوں
لاش کی سالگرہ
قرنطینہ بکرا
فیری ٹیل
گوگی اور موگی
جفائے حیات
مڈل کلاس
سلونی
10
۔ ناول لکھتے وقت کس چیز کا زیادہ خیال رکھتی ہیں؟
کہانی کا کہ جو کہانی میں لکھنا چاہتی ہوں وہ بالکل ویسی ہی لکھی جائے جیسا میں چاہتی ہوں اور قاری کو پڑھانا چاہتی ہوں۔باقی سب تو اس کے لوازمات ہیں۔اصل تو کہانی ہے کہ وہ کیسی ہے۔
11
۔بولڈ ناولز کے بارے میں ایک لفظ یا ایک جملہ یاجو بھی آپکی رائے؟
آپ کو خود پتہ ہو گا کہ آپ اپنی قبر میں کیا بھر رہے ہیں۔بس۔اتنا ہی۔
12
۔آپ کی فیورٹ رائٹر؟
نمرہ احمد۔سمیرا حمید۔نازیہ کامران کاشف۔
13
۔پہلاڈائجسٹ ناول کب اور کونسا پڑھا؟
یہ بہت مشکل سوال ہے کیونکہ جب میں ڈائجسٹ پڑھتی تھی تو اس زمانے میں کبھی بھی لکھاری کا نام دیکھنے کی زحمت نہیں کی۔بس کہانی پڑھا کرتی تھی۔میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ڈائجسٹ میں دس سال پہلے چھپنے والی تمام رائٹرز کو میں پڑھ چکی ہوں۔ہاں ناموں کے معاملے میں یاداشت کمزور ہے۔
14
۔کوئی ایسالمحہ جس نے زندگی بدل دی ہو؟
بہت سے ہیں لیکن کچھ یادگار ہیں۔
جب الحمدللہ پہلی بار سعودیہ کا ویزہ لگا تھا تب۔
جب الحمدللہ پہلی بار خانہ کعبہ کو دیکھا تھا تب۔
جب الحمدللہ پہلی بار حجر اسود کو بوسہ دیا تھا تب۔
15
۔آخری دفعہ کب روئیں؟؟اور رونے کے حوالے سے کیا کہتی ہیں؟عورتوں کو رونا چاہیئے؟
آخری بار آج ہی اور میں تو سمجھتی ہوں رونا چاہیے مگر یہ دیکھ کر کہ کب اور کدھر رونا ہے۔پہلے میں ہر ایک کے آگے رو لیتی تھی پھر مضبوط ہوتی گئی تو احساس ہوا کہ اس طرح آپ کی ذات بے وقعت ہو جاتی ہے۔بس رب کے سامنے رو۔۔اور روتے رہو۔یہی بہتر ہے۔خواتین رو کر دل ہلکا کر لیتی ہیں، رونا تو مرد کو چاہیے جو حالات ہیں رونا مرد کا بنتا ہے مگر بے چارے کو معاشرہ رونے بھی نہیں دیتا۔
16
۔ کس چیز نے آپ کو مصنف بننے کی ترغیب دی، اور آپ کو لکھنے کے لئے کس چیز نے ترغیب دی؟
پہلی کہانی نے لکھنے کی ترغیب دی اور امی کہا کرتی تھیں کہ اللہ کرے تمہاری کتاب آئے تو بس یہ میری والدہ مرحومہ کی دعائیں ہیں۔
17
۔کیا آپ ہمیں اپنے لکھنے کے عمل کے بارے میں بتا سکتے ہیں؟ کیا آپ کی کوئی انوکھی عادات ہیں؟
انوکھی یہی عادت ہے کہ خاموشی میں لکھتی ہوں۔بس خاموشی میں میرا دماغ ایسے ناچ رہا ہوتا ہے کہ میں نیند سے بے ہوش ہو رہی ہوں تو ایسے ایسے خیال آتے ہیں کہ سوتے میں کہتی ہوں یہ آئیڈیا لکھ دیا تو دھوم مچ جائے گی۔بس پھر لکھ لیا تو ٹھیک سو گئی تو اڑ گیا۔بس عمل یہی ہے کہ جو سمجھ آ رہا ہے لکھو ،نہیں بھی سمجھ آ رہا تو بھی لکھو۔
18
۔آپ اپنے کرداروں اور پلاٹ لائنز کو کس طرح تیار کرتے ہیں؟ کیا آپ ذاتی تجربات یا تحقیق سے اخذ کرتے ہیں؟
ذاتی تجربات اور مشاہدے لکھنے میں خاص معاون ہوتے ہیں۔جو بھی آنکھ دیکھتی ہے اور دماغ سوچتا ہے تبھی کہانی بنتا ہے ورنہ کردار کیسے لکھے جائیں گے؟میرے زیادہ تر کردار حقیقی ہوتے ہیں۔
19
۔آپ کے لکھنے کے انداز اور صنف پر کون سے مصنفین یا کتابوں کا سب سے زیادہ اثر پڑا ہے؟
میں نے نمرہ کے سارے ناولز پڑھے اور ان سے یہی سیکھا کہ ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔یوں کہوں گی کہ ان کو پڑھ کر لکھنا سیکھا مگر قسم کھائی کہ کبھی نمرہ کا اسٹائل کاپی نہیں کرنا۔یہی میری کامیابی کا راز ہے الحمدللہ کہ میں پڑھتی سب ہوں زیر اثر کسی کے بھی نہیں۔میرا اپنا اسٹائل ہے۔اپنی پہچان ہے۔اپنے لفظ ہیں۔جو دل کرتا ہے وہی لکھتی ہوں۔
20
۔ آپ مصنف کے بلاک یا تخلیقی ناکامیوں سے کیسے نمٹتے ہیں؟
بہت آسان طریقہ ہے کتاب پڑھنا۔میرا زندگی کا اصول ہے کام ،کام اور صرف کام۔قائد اعظم کا فرمان ہی میری زندگی کا لوگو ہے۔تو جب بھی بلاک ہو تو کتاب پڑھو۔تخلیقی ناکامی کسے کہتے ہیں؟میری زندگی میں ناکامی ہمت ہارنا ہے اور کچھ نہیں۔
21
۔ آپ کا پسندیدہ مضمون کیا ہے، اور یہ آپ کے لئے اہم کیوں ہے؟
مضمون کا پوچھیں تو مجھے کچھ بھی پسند نہیں۔اسکول ،کالج کی پڑھائی میں۔مجھے زیادہ شوق اسکل لرننگ کا ہے۔پڑھنے سے زیادہ تجربات کا شوق ہے۔فائن آرٹس پسندیدہ مضمون رہا ہے کیونکہ میں نے اسے پڑھا نہیں ہے مگر اس کے پریٹیکل کیے ہیں۔مارکٹنگ اور ٹیچنگ اسٹریٹیجی میں دلچسپی ہے۔سو جہاں سے کچھ ملے سیکھتی رہتی ہوں۔
22
۔آپ مارکیٹ کے رجحانات اور سامعین کی توقعات جیسے تجارتی غور و فکر کے ساتھ تخلیقی اظہار کو کس طرح متوازن کرتے ہیں؟
ہر چیز ایک دوسرے سے الگ ہوتی ہے اور جو الگ ہوتی ہے اسے الگ رکھ کر ہی کام کیا جاتا ہے توجہ دی جاتی ہے۔زندگی تو اعتدال کا نام ہے تو جب ہم سب چیزوں کو متوازی توجہ دیتے ہیں تو توازن خود ہی پیدا ہو جاتا ہے۔
23
۔ پسندیدہ شہر کونسا اور اسکی وجہ؟
مدینہ المنورہ۔
مدینہ کے لوگ بہت ملنسار ہیں۔اس کی تو ہوا میں بھی سکون ہے۔
مکہ المکرمہ۔
ہر مسلمان کے لیے وہی شہر پسندیدہ اور خوبصورت ہے۔
دوہا۔
میں وہاں کے جزیرے پہ اپنا دل چھوڑ آئی ہوں۔دوبارہ جا کر اسے آزاد کروانا ہے۔
24
۔کوئی ایسا تفریحی مقام جہاں ہمیشہ کے لیے رہنا چاہیں۔
ہاں۔
دوہا کے جزیرے پہ۔وہ بے تحاشا حسین ہے۔جتنا دیکھو دل نہیں بھرتا۔
اس کے علاوہ حسین وادیاں اچھی لگتی ہیں واپس جانے کو دل نہیں کرتا۔حال ہی میں طائف کے اسٹابری فارم پہ گئے تھے۔خوب صورت ترین مقام ہے۔دل چاہتا ہے اسی جگہ رہ جائیں کبھی واپس نہ جائیں۔
25
۔ کھانے میں پسندیدہ چیز اور پینے میں؟
مجھے کھانے میں زیادہ تر نمکین چیزیں پسند آتی ہیں۔
فطائر پسند ہیں کیونکہ یہ کبھی پاکستان میں نہیں کھائے۔مجھے چیز فطائر کھانے کا کریز ہے۔پینے میں رانی ڈرنک کا پیچ فلیور۔دوسرا یہاں سعودی شیمپین ملتی ہے۔لیموں اور سیب کے جوس سے بناتے ہیں۔جب پہلی بار پی تو میں نے کہا تھا ایسا ذائقہ پہلے نہیں چکھا۔
26
۔کیا آپ کسی بھی دلچسپ منصوبوں یا خیالات کا اشتراک کرسکتے ہیں جن پر آپ فی الحال کام کر رہے ہیں؟
ابھی بس دو کتابیں آ رہی ہیں۔مڈل کلاس اور سلونی۔
مڈل کلاس بالکل سنجیدہ ناولٹ اور افسانے ہیں۔
سلونی مزاحیہ کہانیوں کا مجموعہ اور سلونی آنچل میں چھپی تھی تو بارہ خطوط میں سلونی کی تعریف چھپی تھی الحمدللہ۔سلونی سے بہت امیدیں ہیں۔جس نے ہنسنا ہے اور بے تحاشا ہنسنا ہے سلونی لے لے۔اگر ہنسی نہ آئی تو پیسے واپس۔
27
۔ آپ اپنے کام میں ترمیم اور نظر ثانی کو کس طرح دیکھتے ہیں؟ کیا آپ کے پاس سیلف ایڈیٹنگ کے لئے کوئی تجاویز ہیں؟
اس طرح دیکھتے ہیں کہ اگر آپ کی ایک کتاب شائع ہو گئی ہے تو آپ کو پتہ ہو گا ایڈیٹنگ، پروف ریڈنگ، نظر ثانی اور دوسرا ،تیسرا، چوتھا ڈرافٹ کسے کہتے ہیں۔کتاب کے لیے بار بار کہانی پڑھی جاتی ہے۔ایڈٹ ہوتی ہے۔اپنی طرف سے سو فیصد دینا ہوتا ہے۔
تجویز یہی ہے کہ اگر خود اپنی تحریر کو پڑھ نہیں سکتے تو کوئی دوسرا کیوں زحمت کرے گا پڑھنے کی۔
28۔ آپ خواہش مند مصنفین کو کیا مشورہ دیں گے جو ابھی شروعات کر رہے ہیں؟
کس چیز کے خواہش مند؟
لکھنے کے یا کتاب چھپوانے کے؟یہ بات واضح نہیں۔بہرحال۔سب کو یہی مشورہ ہے کہ پڑھیں اور پڑھتے رہیں۔جتنی کتابیں پڑھیں گے اتنا سیکھیں گے۔
29
۔ آپ اپنے قارئین کے ساتھ کیسے جڑے رہتے ہیں، اور آپ ان کی رائے کے بارے میں سب سے زیادہ کس چیز کی قدر کرتے ہیں؟
میں سب سے زیادہ سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہوتی ہوں۔میں جانتی ہوں میرا ریڈر مجھ سے کیا ڈیمانڈ کرتا ہے۔میرے لیے میرا ہر قاری اہم ہے۔میرے لیے قاری کی رائے مقدم ہے۔جو مجھے پڑھتا ہے میں اصرار کرتی ہوں دو لائن میں بتا دے ناول کہانی کیسی تھی۔ان کا یہ کہنا کہ مزہ آ گیا یا یہ کہانی پڑھ کر اچھا لگا میرا سیروں خون بڑھا دیتا ہے۔
مجھے اپنے قاری کی اچھی بری دونوں آرا کی قدر ہے۔میں قاری کی عزت کرتی ہوں سو وہ میری کرتے ہیں۔
30
۔ کیا آپ ایک مصنف کے طور پر کسی بھی یادگار یا حیرت انگیز تجربات کا اشتراک کرسکتے ہیں، جیسے غیر متوقع ترغیب یا مداحوں کے تعامل؟
بہت سارے حیرت انگیز تجربات ہیں۔میں سوچ نہیں سکتی تھی کہ میرے بھی مداح ہو سکتے ہیں۔ایک میری شاگردہ ہیں، پہلے لکھاری بنیں، قاری بنیں، پھر دوست بنیں اور وہ مجھے اتنے زیادہ تحائف دے چکی ہیں کہ میں شرمندہ ہو جاتی ہوں۔میں نے جب ان کے بھیجے گئے تحائف کھولے تو یہی کہا تھا کہ کیا جہیز بھیجا ہے؟
باقی غیر متوقع یہی لگتا ہے جب کوئی پہلی بار ملے اور کہہ دے تراب والی سارہ یا یہ کہ آپ بہت مشہور ہیں، آپ کو کون نہیں جانتا؟تو دل جھوم اٹھتا ہے۔
31
۔اپنے لکھے گئے کونسے کردار سے متاثر ہیں؟
خواہش رقص جنوں کا عبداللہ شہنواز اور مومل شہنواز۔
داور ہمدانی بھی بہت پسند ہے۔سلونی کی سلونی کا کردار بہت پسند ہے شاید اس لیے کہ میرے جیسی ہے۔
32
۔ آپکا لکھا کوئی ایسا ناول جو وجہ شہرت بنا؟
تراب سوہنی پہ چھپا پھر اس کا ٹائٹل بہت پسند کیا گیا تو ابھی تک کہیں پہ میرا ذکر ہو تو لوگ پوچھتے ہیں تراب والی سارہ عمر ؟
اب سلونی کو کافی شہرت ملی۔امید ہے کتاب آنے کے بعد ہر طرف سلونی ،سلونی ہو جائے کہ سلونی والی سارہ عمر۔
33
۔کتب تک کا سفر کیسا رہا؟
اچھا رہا اور جب تک جاری ہے ان شاءاللہ اچھا ہی رہے گا۔
34
۔ کیسی شخصیت کی مالک ہیں؟ بہت جلد گھل مل جانے والوں میں سے ہیں؟۔
بہت جلد۔آپ کی سوچ ہے۔مجھ سے بات کرنا بہت آسان ہے۔میری دوستی بہت جلدی ہوتی ہے ہر ایک سے۔
35
۔ اگر کبھی اپنی زندگی کی کہانی لکھیں تواسکا کیا عنوان ہوگا؟
یہ نہیں بتا سکتی کیونکہ مجھے واقعی لکھنی ہے۔شاید ہو سکتا ہے اگلے سال تک منظر عام پر آ بھی جائے۔ان شاءاللہ۔اس لیے نام صیغہ راز میں رہے گا۔
ماشاء اللہ ۔۔۔ آپکے قیمتی وقت کا بے حد شکریہ ۔۔ یہ ہمارے لیے قابل فخربات ہے کہ آپ جیسی بلند مرتبہ مصنفہ نے ہمارے لیے اپنا قیمتی وقت نکالا
۔جزاک اللہ۔۔