امید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہونگے۔ محورِ محبت میرا پہلا ناول ہے۔ جسکی کہانی قضا ، ہجر ، کرب ، لمس ، خوشبو ، اشکوں اور جذبوں پر بُنی گئی ہے۔مختلف کرداروں کے گرد گھومتی یہ کہانی۔۔۔ ماضی ، حال ، مستقبل کو ایک ساتھ لے کر چلتی ہوئی پڑھنے والوں کو صفحہ پر صفحہ پلٹنے پر نا چار کرتے ہوئے اپنے خوب انوکھے اور نرالے روپ دکھائے گی۔ معرفتِ ذاتی ، خودی اعتمادی یا جو بھی آپ کہیے۔جس سے وابستہ دلچسپ احوال ، ” پیش لفظ ” میں تحریر کیا ہے۔
کسی نے کہا تھا کہ کہانیاں لکھنا دنیا کا اہم کام ہے ، اسلئے کہ ان میں وہ باتیں تو ہوتی ہی ہیں جو بیان کی جا سکتی ہیں ، اسکے علاوہ وہ باتیں بھی ہوتی ہیں جو بیان نہیں کی جا سکتیں۔
تخیلاتی کرداروں کو لفظوں کا پیراہن پہنا کر زندہ و جاوید کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے۔چونکہ یہ میری پہلی کاوش ہے۔۔۔اسلئے ان کہی اور بیان نہ کی جانے والی باتوں کو بھی میں نے کھول کر وضاحت سے بیان کیا ہے۔
تاکہ میں ہر امید پر پوری اترتی ہوئی آخر پر کامیاب ہو سکوں۔۔لیکن یہ آپ پر منحصر کرتا ہے کہ۔۔۔۔آپ اس کہانی کو کس زاویے سے دیکھتے اور کتنا پسند کرتے ہیں۔
میری صرف آپ سے یہ التماس ہے کہ آپ اس کہانی کو پڑھنے کے بعد فیڈ بیک لازمی دیجئے گا تاکہ مجھے انداز ہو سکے کہ آپکو میری کہانی کیسی لگی ہے۔
بہت شکریہ !!