“میں نے تمہیں کہا تھا نا مت کرو مت کرو مجھ سے شادی۔بڑی ہوں میں تم سے۔کوئی جوڑ نہیں میرا تمہارا۔لوگ ہنسیں گے تماشہ بنائیں گے لیکن نہیں تمہیں شوق پڑا تھا شادی کرنے کا۔”وہ اس کا گریبان پکڑے مسلسل جھنجھوڑتے ہوئے سیم کو اپنے حواسوں میں نہ لگی۔
“سارہ بی ریلیکس,یہاں بیٹھیں مجھے بتائیں کیا ہوا۔”وہ اس کے دونوں ہاتھ تھامتے ہوئے بولا۔
“نہیں کرنی مجھے تم سے کوئی بھی بات،نہیں رہنا مجھے تمہارے ساتھ۔تم اس۔۔۔تم اپنی سونیا کے پاس جاؤ۔بس مجھے اکیلا چھوڑ دو۔”وہ اس کے ہاتھ جھٹکتے ہوئے بپھر اٹھی تھی۔سیم نے سختی سے ہونٹ بھینچ لیے۔
“کیا کہا آپ سے سونیا نے۔مجھے بتائیں سارہ۔”سیم نے اسے بازو سے تھامنا چاہا۔
“ڈونٹ ٹچ می۔دفع ہوجاؤ میں نے کہا نا اپنی سونیا کے پاس۔”وہ ذور سے چلائی۔
“سارہ۔”وہ کراہا۔
“میری بات۔۔۔”
“نہیں سننی مجھے کوئی بھی بات۔تم جاؤ یہاں سے۔”وہ اسے دھکا دیتے ہوئے بولی۔وہ الگ بات مضبوط جسامت کی وجہ سے وہ اپنی جگہ سے ذرا سا بھی نہ سرکا۔کتنی دیر وہ چپ چاپ سارہ کو دیکھتا رہا۔پھر آہستگی سے مڑا۔
“ٹھہرو تم ایسے نہیں جاؤ گے پہلے مجھے طلاق دو پھر اس کمرے سے جانا۔”دروازے کے ہینڈل پہ رکھا سیم کا ہاتھ ساکت ہوا تھا۔
سارہ۔وہ بےیقین سا واپس مڑا۔
“سنا تم نے پہلے مجھے طلاق۔۔”اگلے ہی لمحے پڑنے والا تھپڑ اتنا شدید تھا کہ باقی بات اس کے منہ میں ہی رہ گئی۔سیم نے ہاتھ بڑھا کر اس کے بال اپنی مٹھی میں بھرلیے۔
Email :378
Sneakpeak










