SneakPeak
کمرے کا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوتے ہوئے اسے جھٹکا لگا۔
اس کے بیڈ کے کنارے ٹکی ہوئی ہاتھ میں پکڑی اسی کی تصویر میں
وہ کوئی لڑکی اسے ایسا بمب لگی جو کسی نے اس کے دماغ میں بلاسٹ کر دیا ہو
ایک ساتھ کئی دھماکے ہوئے ذہن میں کہی تصویریں بن کر مٹیں،
مٹ کر دوبارہ بنیں۔ کون ہو تم ؟؟؟؟ “
وہ بولا تو اس کی آواز اس کا لہجہ اس کے اپنے قابو میں نہ تھا۔
شدت جذبات سے پھٹتا لہجہ، کانپتی درست آواز ۔
چونک کر کھڑی ہوتی صبا کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ۔
تصویر اچھل کر نیچے کار پٹ پر گر گئی۔
کس کی اجازت سے داخل ہوئی میرے کمرے میں ؟؟؟
وہ چند قدم آگے بڑھا ۔صبا کا خوف اور دہشت سے برا حال ہو گیا ۔
وہ تو کوئی اور تھا کوئی پاگل جنونی جو خود اپنے آپ میں نہ تھا ۔
آواز صباکے گلے میں پھنس گئی۔” اس سے پہلے کہ میں تم پر ہاتھ اٹھاؤں ۔
دفع ہو جاؤ ۔چلی جاؤ اپنی منحوس صورت لے کر۔۔
” گیٹ لاسٹ۔“ وہ بری طرح چیخا۔










