تم نے زید کے بارے میں سوچا ہے؟ ذرا سی نگاہ اٹھا کر اس نے اُس سنگ دل عورت کو دیکھا جسے صرف اپنی پڑی تھی۔ حمنہ کے ماتھے پر بل پڑے۔
اُس کے بارے میں کیا سوچنا ؟
اسے ہم دونوں کی ضرورت ہے ۔ ہم دونوں کا یہ جھگڑا، اسے پریشان کر رہا ہے۔“
اس لیے تو کہہ رہی ہوں ختم کرو اس کو ۔ جب اُسے معلوم ہو جائے گا کہ اُس کے ماما پاپا ڈیورس ہو چکے ہیں تو وہ آپ ہی ٹھیک ہو جائے ۔ ابھی تو وہ اس لیے پریشان ہو رہا ہے کہ اس رشتے کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہورہا۔ اس نے شانِ بے
نیازی سے لٹ بھٹکی ۔ وہ آف شولڈرٹاپ اور تنگ جینز پہن کر آئی تھی۔
ذرا سا آگے ہوا۔ دیکھو وہ بچہ ہے اُسے ان سب چیزوں کا نہیں پتا۔ طلاق کیا ہوتی ۔۔“
دیدم عاصمہ رحمان

