Shopping cart

Magazines cover a wide array subjects, including but not limited to fashion, lifestyle, health, politics, business, Entertainment, sports, science,

Urdu Web Novels

Khalwat By Muqadas Ch Complete Afsana

Email :374

Novel: Khalwat

writer Muqadas Ch

Complete Afsana

Genre: Spiritual, Psychological and Social Realistic Fiction.
Status: Complete.

Hidden sins in solitude affect life and soul deeply. Discover their consequences and the path to salvation.

Description

یہ کہانی مشعل کی ہے، ایک ایسی لڑکی کی جو تنہائی میں کیے گئے گناہ کے بعد ضمیر کی عدالت اور خوفِ خدا کے کٹہرے میں کھڑی ہے۔ یہ افسانہ آپ کو اس لمحے تک لے جائے گا جہاں توبہ اور تباہی کے درمیان صرف ایک قدم کا فاصلہ باقی رہ جاتا ہے۔
ضمیر کی خلش، خوفِ خدا اور تنہائی کے گناہوں کی یہ داستان آپ کو اپنے ہی آئینے میں جھانکنے پر مجبور کر دے گی۔

یاد رکھیے! یہ صرف مشعل کی کہانی نہیں، یہ آپ کی بھی ہو سکتی ہے۔

Summary Of Khalwat

Khalwat by Muqaddas Chaudhry is a powerful afsana that delves into the life of Mishal, a girl caught between the echoes of her conscience and the fear of Allah. Khalwat by Muqaddas Chaudhry takes the reader deep into the haunting silence of solitude, where sins committed in secret weigh heavier than those seen by the world. With every page, Khalwat by Muqaddas Chaudhry highlights how loneliness can either break a soul or lead it to redemption.

The core of Khalwat by Muqaddas Chaudhry lies in Mishal’s internal struggle, where one wrong step can lead to destruction and one right step can bring forgiveness. Through vivid storytelling, Khalwat by Muqaddas Chaudhry mirrors the guilt, fear, and hope that every human heart carries. Readers will find themselves questioning their own choices as Khalwat by Muqaddas Chaudhry unfolds its gripping narrative.
🌞🤲🌞🌞🌞🌞🌞🌞🌞🤲
خلوت میں کیے گئے گناہ بظاہر پردوں میں چھپے رہتے ہیں، لیکن ان کے اثرات انسان کی شخصیت اور زندگی پر ضرور ظاہر ہوتے ہیں۔ دنیا میں بے سکونی اور آزمائش کی صورت میں، اور آخرت میں جواب دہی کی صورت میں، یہ گناہ انسان کے تعاقب میں رہتے ہیں۔ خلوت دراصل انسان کے اصل کردار کا امتحان ہے—جہاں کوئی اور دیکھنے والا نہیں ہوتا، وہاں بھی اگر بندہ اپنے رب کو دیکھنے والا سمجھے تو وہ گناہ سے بچ سکتا ہے۔ یہی اصل کامیابی اور نجات کا راز ہے۔

Sneakpeak

“کیا ہوا؟ میرے بےبی کو کس نے ڈانٹا ؟”

محبت بھرے لہجے میں بسام نے دریافت کیا۔

“پانی کی بوتل بھر کر نہیں رکھی تھی۔ اس پر بھی امی کو مسئلہ ہو گیا۔”

اس نے ساتھ رونے والی ایموجیز بھیجتے ہوئے ٹائپ کیا۔

“اوہ! غلط کیا۔ ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔ پھر کیا ہو گیا تم سارا دن کام بھی تو کرتی ہو اور یونیورسٹی سے بھی تھک کر جاتی ہو۔”

جھوٹی ہمدردیاں جتلائی گئیں۔

لڑکیاں اکثر نادان ہوتی ہیں۔۔۔ انہیں یہ سمجھ ہی نہیں آتا کہ مرد کا پہلا وار ہمیشہ جھوٹی ہمدردی کا ہوتا ہے، اور یہی وار ان کے دل پر سب سے کاری ضرب لگا دیتا ہے۔

“آپ بس ہمارے متعلق گھر بات کرے۔”

مشعل نے مشورہ دیا۔

“پاگل تو نہیں ہوگئی؟”

بسام کا تو گویا سانس حلق میں اٹک گیا۔

“کیا آپ کو مجھ سے شادی نہیں کرنی؟”

مشعل نے دڑتے ہوئے پوچھا۔

“ایسی بات نہیں۔ میں تو اس لیے کہہ رہا تھا کہ ابھی ہماری پڑھائی مکمل نہیں ہوئی تو شادی مشکل ہے۔ تمہارے گھر والے کوئی مصیبت نہ کھڑی کر دیں۔”

بڑی مہارت سے جواب دیا گیا۔

“مجھے یہ خیال کیوں نہیں آیا ؟”

مشعل نے اپنی عقل پر گویا ماتم کیا۔

“چلو کوئی اور بات کرتے ہیں؟”

بسام نے بات بدلنی چاہی۔

یوں باتوں کا سلسلہ دراز ہوا کہ رات کی سیاہی گویا گواہ بن گئی اور نامۂ اعمال پر گناہوں کی سیاہی رقم ہونے لگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Posts