Shopping cart

Magazines cover a wide array subjects, including but not limited to fashion, lifestyle, health, politics, business, Entertainment, sports, science,

  • Home
  • Blog
  • Zindagi or Oski Fikr by Al_Sirate
Blog

Zindagi or Oski Fikr by Al_Sirate

Email :118
مجھے یاد ہے بچپن میں جب کبھی ہمیں رات میں نیند نہیں آتی تو ہم اٹھ کر امی ابو کے پاس چلے جایا کرتے تھے اور انہیں نیند سے بیدار کر کے کہا کرتے تھے
” * مجھے نیند نہیں آرہی…

💭   فوراً نیند سے بیدار ہو کر پو چھتے کیوں بیٹا کیا ہوا طبعیت تو ٹھیک ہے نا؟
🌡  پیشانی پر ہاتھ رکھ کر بخار چیک کرتے,
❓ پیٹ میں تو درد نہیں نا؟

اور تسلی کر لینے کے بعد اکثر اپنے پاس سلا لیا کرتے یا جب تک ہم چاہتے ہمارے پاس بیٹھتے۔

پھر ہم بڑے ہو گئے اور رات کو بے سُدھ ہو کر بے فکری کی نیند سونے لگے اور امی بوڑھی ہو گئیں انہیں اکثر راتوں کو نیند نہیں آتی
🌸  *اول تو ماں باپ اپنے بچے کے آرام میں مخل نہیں ہوتی مگر کبھی وہ یہ غلطی کر ہی دے تو عموماً بچے ماں باپ کو انٹی ڈپریشن یا نیند کی گولی کھاکر سونے کی تلقین کرتے ہیں یا اگر وہ بیمار ہوں تو روٹین کی دوائیں وغیرہ لینے کی ہدایت کر دیتے ہیں*۔

*در اصل بچپن میں اور بڑھاپے میں کافی مماثلت ہے دونوں عمروں میں کسی انجانی بات پر دل مضطرب ہو جاتا ہے*۔

🌼  مگر خوش نصیب بچوں کا یہ اضطراب انکی مائیں، باپ اپنے ہاتھوں کے لمس سے ہی دور کر دیتے ہیں اکثر کسی بات پر روتے ہوئے بچے کا سر  جب ماں اپنی گود میں رکھ کر ہاتھوں کی انگلیوں سے سہلایا کرتی ہے تو یک دم بچہ سکون پا جاتا ہے شایدہم سمجھ ہی نہیں پائے

کہ
       🌼  ہمیشہ بے چینی کا علاج گولیاں, دوائیں نہیں ہوتیں کبھی کبھی ماں باپ کو بھی ہمارے ہاتھوں کے لمس درکار ہوتے ہیں..

🌼  کبھی کبھی ان کے ناتواں جسم ہمارے مضبوط ہاتھوں سے آرام کے متلاشی ہوتے ہیں..

📌 سوچیے ہم میں سے کتنے ایسے بچے ہیں جو راتوں کو اٹھ کر اپنے والدین کو دیکھتے ہیں کہ آیا وہ پر سکون نیند سو رہے یا بڑھاپے کی ویران راتوں میں اپنے بچپن کو,
اپنی ماں باپ کے ہاتھوں کے لمس کو یاد کر رہے
ہوں

#copied #alsirate

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Posts